دور کی جدیدیت کے باوجود پاکستان میں آج بھی لوگ گھروں میں پیسے جمع کرنے کو ترجیح دیتے ہیں یہ وجہ ہے کہ مٹی سے تیار گولگ بھی ضرورت کے لیے خریداری کی جاتی ہے


 معاشی مشکلات اور کم شرح منافع کے باعث بچت کرنا انتہائی مشکل ہوتا ہے پنجاب میں جب بنک نہیں ہوتے تھے تو لوگ اس مٹی کے گلے کو استعمال کیا کرتے تھے مٹی کا گالا آج بھی پنجاب کی ثقافت کا اہم جز سمجھا جاتا ہے اس دور قدیم میں سب سے پہلے جھنگ احمد پور سیال سے بنانا شروع کیا گیا آج بھی لوگ اس مٹی کے گلوں کو استعمال کرتے ہیں لوگ کہتے ہیں،،آج بھی لوگ پیسے محفوظ بنانے کے لیے استعمال کرتے  ہیں
 


کہیں اسکو کمیٹی گھوگو گالا گولک پکارا جاتا ہے جھنگ میں آج بھی اسکی خریداری کی جاتی ہے دوکانداروں کا کہنا ہے اسکی قمیت سائز کے حساب سے ہوتی ہے بیس روپے سے لکر 150 روپے تک فروخت ہوتا ہے، دوکاندار محمد اسماعیل لوگ اسکو اپنی جمع پونجی جمع کرنے کے لیے خرید کر لے جاتے ہیں اور اسکی قیمت بیس روپے سے ڈیڑھ سو تک ہے 



گالا پر خاص رنگوں سے نقش نگاری کی جاتی ہیں شہری اس اپنی جمع پونجی جمع کرنے کے لیے لے جاتے ہیں جسکے بعد ضرورت پوری کرنے پر استمعال کرتے ہیں ۔


دور کی جدیدیت کے باوجود پاکستان میں آج بھی لوگ گھروں میں پیسے جمع کرنے کو ترجیح دیتے ہیں یہ وجہ ہے کہ مٹی سے تیار گولگ بھی ضرورت کے لیے خریداری کی جاتی ہے دور کی جدیدیت کے باوجود پاکستان میں آج بھی لوگ گھروں میں پیسے جمع کرنے کو ترجیح دیتے ہیں یہ وجہ ہے کہ مٹی سے تیار گولگ بھی ضرورت کے لیے خریداری کی جاتی ہے Reviewed by Shama naaz on 22:32 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →