جھنگ کے امرود کی سب سے زیادہ مانگ ہے جھنگ میں سرکاری سطح پر امرود کی تجارتی بنیادوں پر کاشت کی گئی ہے
جھنگ کو امرود کی پیداوار کے لیے سب سے بہتر سمجھا گیا ہے اس لیے سرکاری سطح پر جھنگ میں امرود کی کاشت کا سلسلہ جاری ہے سینکڑوں ایکٹر کاشت کی جارہی ہے اس سلسلہ میں آگاہی بھی فراہم کی جارہی ہے جھنگ میں چینہ گولڈ نسل کے امرود کاشت کیے جارہے ہیں اس نسل کا امرود تین سال کی پودا پھل کے لیے تیار ہوجاتا ہے
پاکستان میں امرود کازیر کاشت رقبہ 66662 ایکڑ اور پیداوار 4 لاکھ 95ہزار 229 ٹن ہےجھنگ ، فیصل آباد، سیالکوٹ،گوجرانوالہ ، لاہور، شیخوپورہ ،اوکاڑہ قصوراور ننکانہ صاحب کے اضلاع میں امرود کے زیرکاشت رقبہ میں اضافہ ہو گیا ہے
زرعی ماہرین کی جانب سے باغبانوں کو چینہ گولڈ سفیدہ ، سرخا، گولا،چھوٹی صراحی ، صراحی، کریلا، حفصی اور ٹھنڈ آرام امرود جبکہ کی اقسام کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے
ماہرین زراعت نے بتایا کہ امرود کافی سخت جان ہوتا ہے جسے ہر قسم کی زمینوں میں کامیابی سے کاشت کیاجاسکتاہے اور اس کا شمار درمیانے نفع پہنچانے والے پودوں میں ہوتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ 75سی100کلوگرام فی پودا ان اقسام کی پیداواری صلاحیت ہوتی ہے
امرود کلراٹھی زمینوں سمیت مختلف قسم کی زمینوں میں کاشت کیے جاتے ہیں مگر بہترین زمین وہ ہے جو زیادہ بھاری نہ ہونیز زمین میں نامیاتی مادہ کی مقدار کم ازکم ایک فیصد تک ہونا ضروری ہے
باغبان باغات لگانے سے پہلے کم از کم 6.8فٹ کی گہرائی تک زمین کی نچلی سطح کا معائنہ ضروری کروائیں۔
امرود کے نئے باغات لگاتے وقت باغبان خیال رکھیں کہ ان کی آبپاشی کیلئے وافر نہری پانی موجود ہو انہوںنے کہاکہ منتخب شدہ کھیت برلب سڑک ہونا چاہیے تاکہ منڈی تک پھل کی ترسیل میں آسانی رہے۔
جھنگ کے امرود کی سب سے زیادہ مانگ ہے جھنگ میں سرکاری سطح پر امرود کی تجارتی بنیادوں پر کاشت کی گئی ہے
Reviewed by Shama naaz
on
19:18
Rating:

No comments