گھروں میں جانور پالنے سے زہنی تناو میں کمی آتی ہے
انسان کا جانوروں اور پرندوں سے تعلق اتنا ہی پرانا ہے جتنا کہ خود انسان سے انسان کا پرانے دور میں جانور اور پرندے بار برداری، سواری، رکھوالی، شکار میں مدد، خوراک کے حصول جیسے اہم مقاصد کو پورا کرنے کے لیے پالے جاتے تھے
فوائد کے ساتھ ساتھ شوقین مزاجی کے لیے بھی پالا جاتا ہے بلکہ شہری علاقوں میں خاص طور پر شوقین مزاجی کا عنصر غالب ہے مغرب کی دیکھا دیکھی جانور پالنا ہمارے معاشرے میں بھی فیشن کی علامت بنتا جا رہا ہے ویسے تو بہت سے جانور ہیں جو گھروں کی زینت بنتے ہیں مگر یہاں ہم چند اہم جانوروں اور پرندوں کا تذکرہ کرتے ہیں جانوروں کو گھر میں پالنے سے زہنی تناو کم ہوجاتا ہے اور قواعت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے
جانوروں کو باآسانی گھروں میں پالا جا سکتا ہے آپ اپنی رہائش اور اپنے بٹوے میں پڑے نوٹوں کو مدنظر رکھ کر ان میں سے کسی بھی جانور کا انتخاب کر سکتے ہیں
مزید پڑھیں،،
انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی خطہ ارض کا حصہ ہیں انسان کی انسان سے محبت اور خلوص تو عام بات ہے لیکن انسان کی جانور سے محبت ایک خاص اہمیت رکھتی ہے
انسانوں کی جانوروں کے درمیان اس محبت کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے اور جانوروں کے تحفظ کے لئیےانیس سو اکتیس کو دنیا کا پہلا جانوروں کا عالمی دن اٹلی میں منایا گیا پاکستان میں بھی بے شمار افراد ایسے ہیں جو جانوروں کو پالنے کا شوق رکھتے ہیں اور ان میں بلیاں ، کتے ، خرگوش ، بھیڑ ، بکریاں ، گھوڑے ، شیر کے بچے ، مختلف اقسام کے پرندے ، مرغے مرغیاں ، طوطے بطخ،خرگوش وغیرہ شامل ہیں۔
گھروں میں جانور پالنے سے زہنی تناو میں کمی آتی ہے
Reviewed by Shama naaz
on
21:57
Rating:

No comments