پنجاب میں پانی چوری ہونے سے روکنا بہت ضروری ہے پانی چوروں پر عائد تاوان کی ریکوری کی جائے تو قومی خزانے کو فائدہ ہوگا



پنجاب کی کل آبادی کے 70 فی صد لوگ بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر زراعت کے شعبے سے منسلک ہیں 82 فی صد آبادی دیہاتوں میں جبکہ 18 فی صد آبادی شہری علاقوں میں رہائش پزیر ہے زرعی رقبے کو سیراب کرنے کے لیے نہریں کنال برانچ اور ایسٹرن برانچ تفویض کی گئی ہیں مگر کسان نہری پانی سے محروم ہے چھ ماہ ملنے والے نہری پانی میں سے بھی کچھ با اثر زمیندار چھوٹے کاشت کاروں کو استحصال کرتے ہوئے پانی چوری کرتے ہیں


سال 2018 میں پانی چوری عروج پر رہی غریب کسان پانی سے محروم رہے جبکہ محکمہ انہار نے کاروائی کرتے ہوئے پولیس کو ایسے افراد کے خلاف رپورٹ کی،


گزشتہ سال میں پنجاب میں پانی چوروں کو تاوان عائد کیا ہے مگر اسکی ریکوری نہیں ہوسکی قومی خزانہ میں پنجاب کے اضلاع سے یہ پیسہ جائے تو یقین حکومت کو فائدہ ہوگا کسان کہتے ہیں پانی نہ ملنے کی وجہ سے انکی زمین بنجر ہوجاتی ہیں
ذرائع کے مطابق اب پانی چوروں کے خلاف تاوان کی ادائیگی کے لیے تمام کیسز اینٹی کرپشن کو دئیے جارہے ہیں تاکہ موثر کاروائی عمل میں اسکے گی

پانی چوری کو روکنا بہت ضروری ہے اگر پانی چوری کرنے میں ملوث افراد کے خلاف موثر اقدامات کئے جائیں تو کہ زراعت کے شعبہ میں بہتری آسکتی ہے ۔
پنجاب میں پانی چوری ہونے سے روکنا بہت ضروری ہے پانی چوروں پر عائد تاوان کی ریکوری کی جائے تو قومی خزانے کو فائدہ ہوگا پنجاب میں پانی چوری ہونے سے روکنا بہت ضروری ہے پانی چوروں پر عائد تاوان کی ریکوری کی جائے تو قومی خزانے کو فائدہ ہوگا Reviewed by Shama naaz on 19:59 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →