پاورلومز ورکرز کا مطالبات کے حق میں احتجاج سوشل سیکورٹی کارڈ کی فراہمی کا مطالبہ


 پاکستان میں فیصل آباد کے بعد آج بھی سب سے زیادہ پاور لوم یونٹ جھنگ میں موجود ہیں جن کی مجموعی تعداد بائیس ہزار سے زائد ہے۔

پاور لوم فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے تاہم انہیں نہ تو کام کرنے کا مناسب ماحول میسر ہے اور نہ ہی آج تک ان کو سوشل سکیورٹی کارڈ جاری کئے جا سکے ہیں۔

سوشل سکیورٹی کارڈ کے حامل مزدوروں کو بیماری کی صورت میں مفت علاج اور پنشن  سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔اس قانون کے تحت فیکٹری مالکان کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی رجسٹریشن کروا کے ہر مہینے ہر مزدور کی مجموعی اجرت کا چھ فیصد جمع کروائیں لیکن جھنگ میں اس قانون پر عمل درآمد کی صورتحال کو تسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔


سوشل سکیورٹی کے مقامی دفتر سے لئے گئے اعدادو شمار کے مطابق ان کے پاس جھنگ میں کام کرنے والے آٹھ سو بائیس یونٹس کے دس ہزار دو سو مزدور رجسٹرڈ ہیں

 پاور لومز پر کام کرنے والے زیادہ تر مزدور ٹھیکے پر کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سوشل سکیورٹی کے دائرہ کار میں نہیں آتے ہیں

 فیکٹری مالکان کے خلاف دفعہ چھیاسٹھ کے تحت چالان کر کے کیس مزید کارروائی کے لئے عدالت کو بھجوائے گئے ہیں

 مزدوروں کی جانب سے احتجاجی دھرنوں کا  سلسلہ جاری ہے دھرنے میں خواتین بچے بھی شریک ہوتے ہیں ان کا کہنا ہے نہ اجرت میں اضافہ ہوا نہ سوشل سیکورٹی کارڈ ملا ۔

پاورلومز ورکرز کا مطالبات کے حق میں احتجاج سوشل سیکورٹی کارڈ کی فراہمی کا مطالبہ پاورلومز ورکرز کا مطالبات کے حق میں احتجاج  سوشل سیکورٹی کارڈ کی فراہمی کا مطالبہ Reviewed by Shama naaz on 02:22 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →