کچن گارڈنگ شروع کر کے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے




 کچن گارڈنگ ویتنام میں کچن گارڈنگ کا تناسب 80 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں صرف 16 فیصد ہے لوگوں کو تربیت اور شعور کی ضرورت ہے لوگوں کو سبزیوں پر زرعی ادویات کے چھڑکائو کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے

بایو ریمیڈیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے زہریلے مادے سے پاک سبزیاں کاشت کی جاسکتی گندے پانی کو زراعت کے لیے کار آمد بنایا جاسکتا ہے ۔


ملک میں کچن گارڈنگ کی بڑھوتی کیلئے 230کچن کلب بنائے گئے ہیں ،جہاں سے نرسری دیے جاتے ہیں ، جنہیں گھروں کی چھتوں پر بھی لگایا جاسکتا ہے ،کراچی میں کچن گارڈنگ کو فروغ دے کر بھی مضر صحت سبزیوں کی روک تھام کی جاسکتی ہے ۔


ملک میں سندھ پنجاب کے شہروں میں محکمہ زراعت کی جانب سے کچن گارڈننگ کے فروغ کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں زرعی فارمز میں محکمہ زراعت کی جانب سے مختلف سبزیوں کو کاشت کیا جارہا ہے اور لوگوں کو آگاہی فراہم کی جارہی ہے ،

مذید پڑھیں  ،،

گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت انسانی صحت کیلئے اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے انسان کے جسم اور دماغ کو توانا رکھنے میں بھی اہم کردار بھی ادا کر سکتا ہے گھر میں کاشت کی گئی سبزیاں سپرے کیمیکل سے پاک ہوتی ہیں ،
گھر میں سبزیاں اگانے سے مہنگائی سے پریشان اور کم آمدنی والے افراد کو نہ صرف بہتر اور تازہ سبزیاں میسر آئیں گی بلکہ گھر کا بجٹ بنانے میں بھی آسانی ہوگی ،

پاکستان میں سالانہ فی کس سبزیوں کا استعمال صرف 50 کلو گرام ہے جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں ہر شخص سالانہ اوسطاً 105 کلوگرام سبزیاں استعمال کرتا ہے طبی نقطہ نگاہ سے ہر شخص کیلئے سال میں کم از کم 73 سے 80 کلوگرام سبزیوں کااستعمال ضروری ہے ۔  چین میں تقریباً ہر شخص سال میں 311 سے 315 کلو گرام سبزیاں استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے چین میں شرح امراض نہ ہونے کے برابرہیں
گھر یلو پیمانے پر سبز یوں کی کاشت سے ہم سبزیو ں میں نہ صرف خود کفیل ہو جائیں گے،


روز مرہ کے اضا فے کا رجحان پکڑتا گھر یلو بجٹ سمٹنا شروع ہو جائیگا جہاں سے گھریلو اخراجات میں کمی آئے گی آنے والی غیر معیا ری اور زہریلی سپرے شدہ سبز یوں کے استعمال سے بچ کر ہم صحت کے بے شمار مسائل سے چھٹکا رہ حاصل کر لیں گے،
ایک  مرلہ کاپلاٹ رکھنے والے عوام اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،گھر کی کیا ریوں گملوں پرا نے بر تنوں پرانے ٹائیر ں میں بھی سبز یاں کاشت کی جا سکتی ہیں ،


اگر گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت کیلئے جگہ دستیاب نہ ہو تو ضرورت کیلئے گملوں، کھلے ڈبوں پلاسٹک یا لکڑی کی ٹرے میں بھی سبزیاں اگائی جاسکتی ہیں
گھریلو پیمانے پر چھوٹے پلاٹوں میں ایسی سبزیاں کاشت کی جائیں جوکافی دیر تک پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔

 پالک، دھنیا، میتھی، گوبھی، ٹماٹر، شلجم، گاجر، مولی جیسی سبزیاں تین سے پانچ مرلہ کے پلاٹ میں باآسانی کاشت کی جاسکتی ہیں ان سبزیوں کیلئے اگر نہری پانی دستیاب نہ ہو تو پینے کا گھریلو پانی بھی استعمال کیا جاسکتا ہےموسم سرما کی سبزیاں کاشت کا مہینہ ہے۔

کچن گارڈنگ شروع کر کے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے کچن گارڈنگ شروع کر کے  تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے Reviewed by Shama naaz on 18:16 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →