پنجاب کے چالیس فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش مویشی پالنا ہے



مویشی پالنا ایک اہم پیشہ ہے حکومت جا نوروں کی ایکسپورٹ سے اربوں روپے سالانہ زر مبادلہ کما رہی ہے زرعی ملک ہو نے کی وجہ سے پاکستان بالخصو ص پنجاب کی آبادی کا بیشتر حصہ دیہاتوں میں رہتا ہے جن کا بنیادی ذریعہ معاش جا نور پالنا ہے

جا نور وں کی دیکھ بھال اور بھی مشکل ہوتی ہے پنجاب حکومت کی جانب سے مویشیوں کی دیکھ بھال کے لیے محکمہ لائیو اسٹاک نے مویشی پالنے والوں کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کئے ہیں،

پنجاب میں سب سے زیادہ مویشی لاہور ساہیوال جھنگ گوجرانوالہ چنیوٹ اوکاڑہ میں پال رکھے ہیں یہاں کے لوگوں کی زندگی کا گزر بسر اسی طرح ہوتا ہے مویشیوں کو سارا دن چارہ ڈالتے ہیں اور انکا دودھ فروخت کرکہ اپنا گزر بسر کرتے ہیں مویشی پالنا انہتائی مشکل ترین کام سمجھا جاتا ہے ،

مویشی پالنے والوں کا کہنا ہے اور اسکے علاوہ ہمارے پاس اپنے گزر بسر کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے پنجاب کی زیادہ تر آبادی دیہاتی علاقوں میں رہائش پذیر ہے اس لیے وہاں نہ ملز ہیں نہ دفاتر پیچھے یا تو زراعت یا پھر مویشی پالنا ہی رہ جاتا ہے اس لیے یہاں کے زیادہ تر لوگ گائے بھینس کو پال کر انکا دودھ فروخت کرتے ہیں اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ۔

پنجاب کے چالیس فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش مویشی پالنا ہے پنجاب کے چالیس فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش مویشی پالنا ہے Reviewed by Shama naaz on 04:41 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →