کراچی میں شادی ہالز ایسوسی ایشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجاً کل اتوار سے شہر بھر کے تمام شادی ہال بند کرنے کا اعلان کردیا


کراچی میں شادی ہال مالکان نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر سوک سینٹر کے باہر دھرنا دے دیا

ایس بی سی اے کی جانب سے شادی ہالز کے خلاف کارروائی کے نوٹسز پر شادی ہال مالکان، ملازمین نے سوک سینٹر پر احتجاج کیا اور قانونی کمرشل شادی ہالز کو غیر قانونی قرار دینے پر شدید نعرے بازی کی اور نوٹس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے،

سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں ایس بی سی اے نے شہر کے ضلع شرقی اور وسطی میں 50 فیصد پلاٹس پر تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا اس نوٹس میں 3 روز کا وقت دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ پیر 28 جنوری سے ایس بی سی اے ایسی سرگرمیوں کے خلاف آپریشن شروع کرے گی اسی نوٹسز کے خلاف شادی ہال مالکان نے سوک سینٹر پر ایس بی سی اے کے دفتر پر احتجاج کیا اور سڑک کو آمد و رفت کے لیے معطل کردیا۔

شادی ہال مالکان کے احتجاج کے باعث حسن اسکوائر سے پرانی سبزی منڈی جانے والی یونیورسٹی روڈ بند ہوگئی، جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا دوسری جانب آل کراچی شادی ہال ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس احمد کا کہنا تھا کہ یہ تمام شادی ہال راتوں رات نہیں بنے اور نہ ہی یہ کوئی غیر قانونی شادی ہال ہیں، ہم نے ان کی لیزنگ کے لیے لاکھوں اور کروڑوں روپے کی فیسز جمع کرائی ہیں

عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں ایسا نہیں کہا گیا کہ تمام شادی ہال ختم کردیے جائیں لیکن اس کے باوجود ایس بی سی اے نے کارروائی کا عندیہ دیا ہے رانا رئیس کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے نے پہلے خود این او سی جاری کیا جبکہ اب ہمیں نوٹسز دیے گئے کہ پیر سے تمام شادی ہال توڑ دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شادی ہال توڑنے سے پہلے کوئی متبادل انتظام نہیں کیا گیا، لہٰذا ہم کل سے ہی تمام شادی ہال بند کر رہے ہیں اور کل کی تمام تقاریب منسوخ سمجھی جائیں۔

ادھر شادی ہال مالکان کے احتجاج پر ایس بی سی اے کی جانب سے بات چیت کی کوشش کی گئی اور ہال ایسوسی ایشن کی 4 رکنی ٹیم نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کمیٹی سے ملاقات کی لیکن کچھ دیر تک دونوں فریقین میں بات چیت ہونے کے بعد ابتدائی طور پر مذاکرات ناکام ہوگئے اور ہال مالکان نے شادی ہال بند کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا یاد رہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے رہائشی پلاٹس پر تجارتی سرگرمیوں کے حوالے سے عائد کی گئی پابندی کے بعد ایس بی سی اے نے معاملات کو دیکھنے کے لیے جمیل الدین احمد کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی بنائی تھی

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 22 جنوری کو شہر میں رہائشی پلاٹس، گھروں اور عمارتوں کے تجارتی مقاصد میں تبدیلی پر پابندی عائد کردی تھی، ساتھ ہی حکم دیا تھا کہ کوئی گھر گرا کر کسی قسم کا کمرشل استعمال نہ کیا جائے ساتھ ہی عدالت نے کراچی کو 40 سال پہلے والی حالت میں بحال کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ جو عمارت ماسٹر پلان سے متصادم ہے، اسے گرادیں، چاہے کتنی عمارتیں ہوں سب گرا دیں۔

جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بینچ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹرز، پلازوں کی تعمیر پر بھی پابندی عائد کرتے ہوئے 30 سے 40 سال کے دوران بننے والے شادی ہال، شاپنگ سینٹرز اور پلازوں کی تمام تر تفصیلات طلب کرلی تھیں عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں اور پارک، کھیل کے میدان، ہسپتال کی سب اراضی وا گزار کروائی جائے
کراچی میں شادی ہالز ایسوسی ایشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجاً کل اتوار سے شہر بھر کے تمام شادی ہال بند کرنے کا اعلان کردیا کراچی میں شادی ہالز ایسوسی ایشن نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجاً کل اتوار سے شہر بھر کے تمام شادی ہال بند کرنے کا اعلان کردیا Reviewed by Shama naaz on 06:33 Rating: 5

No comments

Recent Posts

Fashion

About Me
Munere veritus fierent cu sed, congue altera mea te, ex clita eripuit evertitur duo. Legendos tractatos honestatis ad mel. Legendos tractatos honestatis ad mel. , click here →