پنجاب میں ہزار معذور افراد خدمت کارڈ کے منتطر ہیں
معذور افراد کی صلاحیتیں اور ان میں ملک و ملت کی خدمت کے لئے کچھ کرنے کا جذبہ نارمل انسانوں سے کہیں زیادہ دکھائی دیتا ہے
یہ نظروں ہی نظروں میں ہم سے تقاضہ کرتے ہیں کہ خدارا ان پر ترس کھاکر نظر انداز نہ کیاجائے ، ان کو مایوس نہ کیا جائے، اور ان کو معذوری کے سبب دوسرے انسانوں سے کمتر نہ سمجھا جائے بلکہ ان کو معاشرے کی چین کا حصہ بننے میں مثبت کردار ادا کیا جائے ، یہی ان کیساتھ بہترین خیر خواہی ہے ۔
خصوصی افراد نے دنیا کے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوایا ، انہوںنے اپنی محنت اور لگن سے معذوری کو شکست دیکر معاشرے میں اپنا مقام بنایا،اور اپنی صلاحیتوں سے یہ ثابت کر دیا اگران کے ساتھ ان کے ساتھ تعاون کیا جائے تو یہ عام لوگوں کی طرح اپنی زندگی گزار سکتے ہیں۔
تین دسمبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں معذور افرادکے عالمی دن کے منانے کا مقصد دنیا بھرکے معذور افراد کو درپیش مسائل اجاگر کرنا اور معاشرے میں ان افراد کی افادیت پر زور ڈالنا ہے۔
دنیا بھر میں اس دن اسی مناسبت سے مختلف سرکاری و نیم سرکاری، سماجی تنظیموں اور این جی اوز کے زیراہتمام سیمینارز اور ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتا ہے، تاکہ لوگوں کو قائل کیا جا سکے کہ وہ معذور افراد کے لئے ہر ممکن مثبت کوششیں بروئے کار لائیں جائیں ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 14 اکتوبر 1992ء کی ایک متفقہ قرار داد میں ہر سال تین دسمبر کا دن ، معذور افرادکے عالمی دن کے طور پر منانے کی باضابطہ منظور ی دی تھی،،
پنجاب میں ہزار معذور افراد خدمت کارڈ کے منتطر ہیں معذور افراد کی مالی امداد کے لئے ضلع بھر خدمت کارڈ کی رجسٹریشن کی گئی مگر خدمت کارڈ بہت کم افراد کو مل سکے
پنجاب حکومت کی جانب سے دو بلین روپے مختص کیے گئے تھے تاکہ خدمت کارڈ سے معذور افراد کی خدمت ہوسکے مگر رجسٹریشن کے بعد چند ہی خدمت کارڈ مل سکے ہزاورں معذور افراد خدمت کارڈ کے حصول کے لیے دہکے کھانے پر مجبور ہیں معذور افراد کہتے ہیں 2015 سے کارڈ کے منتطر ہیں مگر کارڈ نہ مل سکا ہے
ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں سینکڑوں معذور افراد کو خدمت کارڈ کا اجراء کیا گیا مگر ان کی تعداد ہزاروں میں ہے ہر ماہ 1500 روپے کے خدمت کارڈ کے حصول کے لیے معذور افراد کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس بارے میں متعلقہ حکام کہتے ہیں معذور افراد کی فلاح وبہبود کے لیے کام کررہے ہیں فنڈز کے باعث کچھ پریشانی کا سامنا ہے
ذرائع کے مطابق ابھی تک اس سال سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کو معذور افراد کے لیے فنڈز فراہم نہیں کئے گئے ہیں2015 سے 2019 آگیا مگر گیارہ ہزار معذور افراد آج بھی اپنی طبی امداد مالی امداد کے منتظر ہیں نہ مفت علاج نہ سہولیات میسر ہیں
معذور افراد کو روزانہ بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ انکی فلاح وبہبود کے لیے توجہ دے جائے تاکہ انکی پریشانی میں کمی اسکے۔
پنجاب میں ہزار معذور افراد خدمت کارڈ کے منتطر ہیں
Reviewed by Shama naaz
on
02:15
Rating:

No comments