سندھ کے بعد پنجاب میں بھی بچے غذائی قلت کا شکار ہونے لگے ہیں بچوں کی تعداد بڑھتی ہوئی دیکھتے ہوئے وارڈز مختص کر دئیے گئے ہیں
![]() |
Report Sam babies |
سندھ کے بعد پنجاب میں بھی بچے غذائی قلت کا شکار ہونے لگے غذائی قلت کا شکار بچوں کو پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا روزانہ کی تعداد میں اضافہ ہونے کے باعث وارڈز قائم کر دیئے گئے ہیں وسائل کی کمی کے باعث بہتر نشونما نہ فراہم ہونے پر بچے غذائی قلت کا شکار ہورہے ہیں،
والدین میں بھی اس حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے والدین کا کہنا ہے بچے مختلف بیماریوں کو شکار ہورہے ہیں والدین کو آگاہی نہیں ہوتی کے بچوں کی نشو نما کے لیے مناسب خوارک کی ضرورت ہوتی ہے ،
اس سلسلہ میں پنجاب حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کئے گئے ہیں روزانہ گھر گھر جاکر غذائی قلت کو پورا کرنے کے لیے فوڈ سپلمنٹ دئے جارہے ہیں اعداد شمار کے مطابق روزانہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ہر شہر میں دو ہزار بچوں کو مناسب خوارک کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں،
مذید پڑھیں،،
اعداد شمار کے مطابق روزانہ 350 بچے غذائی قلت کا ہوتے ہیں بچوں کی تعداد میں اضافہ ہونے تشویش کا باعث ہے ڈاکٹرز کا کہنا ہے ہماری طرف سے ادوایات اور طبی امداد فراہم کی جارہی ہے مگر والدین کی بھی ذمہ داری ہے ماں اور والد کی ذمہ داری ہے بچے کی بہتر نشو نما کی جائے
پنجاب میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کا ذریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے شہری کہتے ہیں مگر زراعت پر توجہ نہیں دی گئی،
وسائل نہ ہونے کے باعث پنجاب کے مختلف شہر جن میں جھنگ ،چنیوٹ،بھکر ،ٹوبہ،گوجرہ،لیہ،بہاولپور،ساہیوال سمیت دیگر شہر ہیں جہاں کے لوگ مشکل سے گزر بسر کرتے ہیں جس کے باعث بچوں کی نشو نما پوری نہیں ہوتی جبکہ دیہاتی علاقوں میں ماوں کو آگاہی بھی فراہم نہیں کی جاتی ہے لوگوں کا کہنا ہے وسائل کی کمی کے باعث بچے غذائی قلت کا شکار ہیں ،
سندھ کے بعد پنجاب میں بچوں کا غذائی قلت کا کا شکار ہونا یقئین تشویش کا باعث ہے۔
سندھ کے بعد پنجاب میں بھی بچے غذائی قلت کا شکار ہونے لگے ہیں بچوں کی تعداد بڑھتی ہوئی دیکھتے ہوئے وارڈز مختص کر دئیے گئے ہیں
Reviewed by Shama naaz
on
18:26
Rating:

No comments